|
پوپ کی بے بنیاد باتوں کے متعلق مرجع عالی قدر حضرت آیۃ اللہ العظمٰی فاضل لنکرانی کا پیغامبسم الله الرحمن الرحيمعیسائیوں کی ایک جماعت کے رہبر پوپ کی بے بنیاد باتیں اور اتہامات، مسلمانوں کے لئے دل شکنی اور شدید پریشانی کا باعث بنی ھیں، اس نے جو بھی بیان کیا ہے منطق و روح اسلام سے سازگار نہیں ہے اس کے اس اقدام سے پتہ چلتا ہے کہ یا تو اسے کسی نے ایسی باتیں کرنے پر اکسایا ہے یا پھر بے چارہ دین اسلام کی تعلیمات سے اس قدر جاہل ہے کہ اس پر اور اس کے پیروکاروں پر اظہار افسوس کیا جائے، جب یہ بات مسلم ہے کہ آسمانی ادیان کے پیروکاروں کو مستعمران و جنگ خواہان کے دام میں گرفتار نہیں ہونا چاہیئے تو یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پوپ نے اس طرح کی باتیں کرنے کی جرأت کس طرح سے کیا کہ جس کی نہ ہی کوئی بنیاد ہے اور نہ ھی منطق و تاریخ اس کی تائید کرتی ھیں، تاریخ ادیان و متون مقدس سے آگاہی رکھنے والے افراد بخوبی جانتے ہیں کہ اس وقت مسیحیت اور تمام آسمانی کتابوں اور پیغمبروں کی سچائی ثابت کرنے کے لئے قرآن و اسلام سے بہتر کوئی دلیل نہیں پائی جاتی، ہم پوپ سے استدعا کرتے ہیں وہ کچھ دنوں تک دینی مدارس اور حقیقی اسلام شناسوں کے سامنے زانو ادب تہ کرکے اسلام کے متعلق معلومات فراہم کرے ہم ان کے لئے بڑی آسانی سے یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ دین مبین اسلام عطوفت و رحمت کا مذھب ہے، قرآن کریم واضح طور پر اعلان کرتا هے (کتب علی نفسہ الرحمۃ)فقط اس چھوٹے سے جملے کو سمجھنے کے لئے پاپ کو سالیان سال درکار ہیں ـ جہاد سے متعلق بھی اس کا بیان اس کے عدم آگاھی کی دلیل هے، اس نے اسلامی جہاد اور امریکی ٹروریزم میں کوئی فرق محسوس نہیں کیا ـ تعجب کی بات تو یہ ہے کہ جو اپنے کو دین سماوی کا رہبر سمجھتا ہے وہ کس طرح عقل و منطق کا بہانہ لے کر صریحی طور پر ارادۀ خدا انکار کرتا ہے! ھم اسے نصیحت کرتے ہیں کہ اپنی عمرکے آخری دنوں میں انحراف وپروپگنڈہ سے اجتناب کرے، اپنے اور اپنے پیروکاروں کے لئے صحیح ھدایت فراہم کرے ـ محمد فاضل لنکرانی |