|
بیت الخلاء كے احكامپيشاب اورپاخانہ كرنامسئلہ60 انسان کےلئےواجب ہےکہ دوسروں سےاپنی شرم گاه کوچھپائے, چاہے بیت الخلاء میں ہوبكهيں اورخواه ديكهنےالا اس كامحرم ہى كيوں نہ ہو,جيسے ماں,بہن يانامحرم, يہاں تك كہ مميز(سمجهدار)بچوں سےبهىچهپاناواجب ہےالبتة مياں بيوى كےليے ضرورى نهيں ہےكہ وه ايك دوسرےسےچهپبائيں. مسئلہ61 : شرمگاه كوہرچيزسےچهپاياجاياسكتاہےيہاتك كہ ہاتھ سے بهى چهپاناصحيح ہے. مسئله62:پيشاب ياپاخانہ كرتےہوئےپشت بہقبلہ اورروبقبلہ نهيں بيٹهنا چاہیے. مسئلہ63 : اگرپيشاب ياپاخانه كرتےہوئےپشت بہ قبلہ يا رو بقبلہ ہواور صرف شرمگاه كو موڑليناكافى نهيں ہے,البتة اگرجسم روبہ قبلہ ياپشت بقبلہ نہ ہوتواحتياط واجب ہےكہ شرمگاه كوروبہ قبلہ يا پشت بقبلہ نہ كرے. مسئلہ64: پيشاب وپاخانہ كےمقام كودہوتےوقت اوراستبراء كرتے وقت روبہ قبلہ ياپشت بہ قبلہ ہونےميں كوئى حرج نهيں ہے,ليكن احتياط مستحب يہ ہےكہ اس حالت ميں بهى روبہ قبلہ ياپشت بہ قبلہ نہ ہو. مسئلہ65 : اگرشرمگاه كوغيرمحرم سےچهپانےكےلئےانسان كو مجبوراقبلہ رخ ياپشت بہ قبلہ بيٹهناپڑےتوكوئىمضائقہ نهيں ہےاور اسى طرح اگركسى اورضرورت كىوجہ سےبهى مجبوراروبہ قبلہ يا پشت بہ قبلہ بيٹهناپڑےتوكوئى حرج نهيں ہے. مسئلہ66 : احتياط واجب ہےكہ بڑےلوگ پيشاب ياپاخانہ كےلئے بچوں كوروبہ قبلہ ياپشت بہ قبله نہ بٹهائيں,ليكن اگربچہ خودہى بيٹه جائیں تورركناواجب نهيں ہے. مسئلہ67 : چارجگہوں پرپيشاب ياپاخانہ كرناحرام ہے: 1- بندگليوں ميں جب تك ان گليوں كےمالك اجازت نہ ديں. 2- كسى كى ملكيت ميں جب تك اس كى اجازت نہ ہو. 3- وه جگہ جومخصوص لوگوں كےلئےوقف ہوجيسےمدرسہ جوطالب علموں كےلئےوقف ہو. 4- مؤمنين كى قبورپرجب كہ ان كى بےحرمتى كاباعث ہو. مسئله68 : تين صورتيں ايسىہيں جہاں پاخانہ كومقام كوصرف پانى ہى سےپاك كرسكتےہي: 1- پاخانہ كےساتھ كوئى دوسرى نجاست مثلاخون باہرآئے 2- باہرسےكوئى نجاست مقام پاخانہ برلگ جائے. 3- پاخانہ معمول سےزياده پهيل گياہواورپاخانہ كےمقام كے اطراف كوبهى آلوده كردياہو. اوران تين صورتوں كےعلاوه انسان كواختيارہےكہ وه مقام پاخانہ كوپانى سےدہوئےيااسطريقےسےجسكاذكربعدميں آئےگا,كپڑےاورپتهركے ٹكڑے سےصاف كرلے,اگرچہ پانى سے دھو نا بہترہے. مسئلہ69: پيشاب كامقام پانى كےعلاوه كسىاورچيزسےپاك نهيں ہو سكتا,اگرپيشاب برطرف كرنےكےبعدمقام پيشاب كوايك مرتبہ دہو ليا جائےتوكافى ہے,اگرچہ احتياط مستحب دومرتبہ دھونا ہے,ليكن وه اشخاص جن كاپيشاب غيرفطرى مقام سےخارج ہوتاہووه اس مقام كو دومرتبہ دہوئيں بالخصوص اگروه ايسى ہوكہ جس سےعام طورپر پشاب خارج نهيں ہوتا۔ مسئلہ70 : مقام پاخانہ كو پانى سےدہونےكى صورت ميں پاخانہ كاكائى ذره باقى نهيں رہناچاهئیے,البتہ رنگ وبوكےباقى ره جانےميں كوئى حرج نهيں لهذااگرپهلى مرتبہ دہونےسے پاخانہ كاكوئى ذره باقى نهيں رہا تودوباره دہونےكى ضرورت نهيں. مسئلہ71 : اگرپاخانہ كےمقام كوپتهرياكاغذسےصاف كرے تواگرچہ اس كاپاك ہونام محل تامل (مشكل)ہےليكن نماز پڑهنا جائزہے. مسئلہ72 : يہ ضرورى نهيں كہ پتهرياكپڑےكےتين ٹكڑوں سے مقام پاخانہ كوصاف كيا جائےبلكہ ايك پتهركےتين گوشوں سے ياايك كپڑے كے تين گوشوں سےپاك كريں توكافى ہے,ليكن پتهرياكپڑے كا استعمال تين مرتبہ سےكم نہ ہو,البتہ مقام پاخانہ كو ہڈى اورگوبرياان جيزوں سےصاف كرناجن كااحترام ضروى ہے مثلاايساكاغذجس پرخداكانام لكها ہواہوصاف كرےتونمازنهيں پڑھ سكتے. مسئلہ73 : اكرشك ہوجائےكہ پيشاب وپاخانہ كےمقام كوصاف كيا تهاكہ نهيں تو احتياط واجب يہ ہےكہ طهارت كرےاگرچہ ہميشہ پيشاب وپاخانہ كےفورابعدطهارت كرتارہتاہو. مسئلہ74 : اگرنمازكےبعدشك كرےكہ مخصوص مقام كوپاك كياتها كہ نهيں تونماز صحيح ہے,ليكن بعدوالى نمازكےلئ طهارت ضرورىہے. استبراء :مسئله75 : استبراء ايك مستحب عمل ہےجس كومردپيشاب كے بعدانجام ديتے ہيں تاكہ پيشاب كےبعدجوقطره رگوں ميں ره گئے هيں نكل جائيں,اس كےلئےكئ طريقه ہيں,بهترين طريقہ يہ ہےكہ پيشاب كرنےكےبعدمقام پاخانہ كونجس ہونےكى صورت ميں پهلےاسےپاك كرلياجائےاس كےبعدبائيں ہاتھ كى انگلى سے پاخانہ والى جگہ سےعضو تناسل كى جڑتك تين مرتبہ كهينچےپهرانگوٹہے كوعضوتناسل كےاوپرانگوٹھےكےساتھ والى انگلى كونيچےركھكرتين مرتبہ سپارى تك سونتےاورپهرتين دفعہ سپارىكو نچوڑے. مسئلہ۷۶۔ بیوی سے خوش فعلی کرتے ہوئے جورطوبت نکلتی ہے جسے”مذی“ کہتے ہیں پاک ہے،اوراسی طرح وہ رطوبت جوکبھی منی کے بعدنکلتی ہے اورجسے ”وذی “ کہتے ہیں پاک ہے بشرطیکہ وہ مقام منی اورپیشاب سے آلودہ نہ ہو۔ اوراسی طرح وہ رطوبت جوکبھی پیشاب کے بعدنکلتی ہے جس کوودی “ کہتے ہےں پاک ہے بشرطیکہ اسے پیشاب نہ لگاہو،اوراگرانسان پیشاب کرنے کے بعداستبراء کرے اوراس کے بعدکوئی رطوبت خارج ہو،جس کے بارے میں یہ شک ہوکہ یہ پیشاب ہے یاان مذکورہ بالاچیزوں میں سے کوئی ایک ہے تووہ پاک ہوگی۔ مسئلہ۷۷۔ اگرشک ہوکہ استبراء کیایانہیں تومشکوک رطوبتوں سے اجتناب کرے اوروہ نجس ہوگی اوراگراس سے قبل کرلیاتھاوہ باطل ہوجائے گا،لیکن اگراستبراء کیاہولیکن یہ معلوم نہ ہوکہ صحیح کیاتھاکہ نہیں تووہ مشکوک رطوبت پاک ہے،اس کی پرواہ نہ کرے اوروضوصحیح ہے۔ مسئلہ۷۸ اگراستبراء نہ کیاہولیکن کافی دیرگذرنے کے بعدیقین یااطمنان حاصل ہوجائے کہ پیشاب مثانہ میں باقی نہیں رہااوررطوبت خارج ہونے کے بعدشک کرے کہ وہ پاک ہے یانہیں تووہ تری پاک ہوگی اوروضو بھی باطل نہیں ہوگا۔ مسئلہ۷۹۔ اگرانسان پیشاب کے بعداستبراء کرے اوراس کے بعدوضوکرے اوروضوکے بعدخارج ہونے والی رطوبت کے بارے میں اسے یقین ہوجائے کہ یایہ پیشاب ہے یامنی تواحتیاط واجب یہ ہے کہ غسل کرے اوروضوبھی کرے،لیکن اگروضونہ کیاہوتوپھر وضو کرنا ہی کافی ہے۔ مسئلہ۸۰۔ عورت کے لئے استبراء نہیں ہے ،اگراس سے کبھی مشکوک رطوبت نکلے بھی توپاک ہے اوروضووغسل کی ضرورت نہیں ہے۔ بیت الخلاء کے مستحبات ومکروہات۔مسئلہ۸۱۔ مستحب ہے کہ رفع حاجت کے لئے ایسی جگہ بیٹھاجائے کہ جہاں بالکل کوئی نہ دیکھ سکے اوربیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں اورنکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں رکھے،اسی طرح مستحب ہے کہ رفع حاجت کے لئے سرڈھانپے اوربدن کاوزن بائیں پاؤں پرہو۔ مسئلہ۸۲۔ رفع حاجت کے وقت چانداورسورج کے سامنے بیٹھنا مکروہ ہے لیکن اگرشرمگاہ کوچھپالے تومکروہ نہیں ہے،اوراسی طرح ہواکے رخ پیشاب کرنا،شاہراؤں،گلی،کوچوں،ڈیوڑھیوں،پھل داردرختوں کے نیچے بیٹھنااورکچھ کھانازیادہ دیرتک بیٹھنا،دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنامکروہ ہے،اسی طرح اس حالت میں باتیں کرنامکروہ ہے لیکن اگربات کرنے پرمجبورہویاذکرالہی کررہاہوتوکوئی حرج نہیں ہے۔ مسئلہ۸۳۔ کھڑے ہوکرپیشا ب کرنااورسخت چیزپرپیشاب کرنا اور کیڑے مکڑوں کے سوراخوں میں پیشاب کرنااورپانی میں پیشاب کرناخصوصاٹہرے ہوئے پانی میں مکروہ ہے۔ مسئلہ۸۴۔ پیشاب وپاخانہ کوروکے رکھنامکروہ ہے اوراگرنقصان کا باعث ہوتوجائزنہیں ہے۔ مسئلہ۸۵۔ سونے سے پہلے،نمازسے پہلے،جماع سے پہلے اورمنی خارج ہونے کے بعدپیشاب کرنامستحب ہے۔ |