پہلا صفحہ
زندگی نامہ
تالیفات
توضيح المسائل
پيغام
فرزند ارجمند کي تالیفات
تصاوير
هم سے رابطه كيجئے
مرتبط سائٹس
مناسبات
مقالات
 

واجب غسل

سات غسل واجب ہیں  :

۱۔ غسل جنابت    ۲۔ غسل حیض         ۳۔ غسل نفاس     ۴۔ غسل استحاضہ        ۵۔ غسل مس میت                  ۶۔ غسل میت        ۷۔  وہ مستحبی غسل جونذر،عہد،قسم کی وجہ سے واجب ہوجائے۔

غسل جنابت کے احکام

مسئلہ ۳۵۶۔ انسان دوچیزوں سے جنب ہوتاہے۔

اول  :  جماع  (جنسی آمیزش)

دوم  :  منی کانکلنا،چاہے خواب میں نکلے یابیداری میں،کم نکلے یازیادہ شہوت کے ساتھ ہویابغیرشہوت کے اپنے اختیارسے ہونہ ہو۔

مسئلہ۳۵۷۔ اگرانسان سے کوئی رطوبت خارج ہواورمعلوم نہ ہوکہ منی ہے یاکوئی اوررطوبت،پس اگرشہوت کے ساتھ اچھل کرنکلے اوراس کے نکلنے کے بعدبدن سست ہوگیاہوتووہ رطوبت منی کاحکم رکھتی ہے لیکن اگران تین علامات میں سے ساری یاکچھ موجودنہ ہوں تووہ رطوبت منی کے حکم میں نہیں آئے گی،البتہ مریض اورعورت کے لئے ضروری نہیں ہے  کہ اچھل کرباہرآئے بلکہ اگرصرف شہوت کے ساتھ نکلے تووہ منی کے حکم میں ہوگی۔

مسئلہ۳۵۸۔ منی خارج ہونے کے بعدپیشاب کرنامستحب ہے اوراگر پیشاب نہ کرے اورغسل کے بعدکوئی رطوبت باہرآجائے جس کے بارے میں معلوم نہ ہوکہ منی ہے کہ کوئی دوسری رطوبت تووہ منی کے حکم میں ہوگی۔

مسئلہ۳۵۹۔ اگرانسان جماع کرے اورعضوتناسل ختنہ گاہ کی مقدارتک یااس سے زیادہ داخل ہوجائے،مدخول چاہے عورت ہویامرد،قبل میں ہویادبر، دونوں بالغ ہوں یانابالغ،منی خارج ہویانہیں،ان تمام صورتوں میں دونوں جنب ہوجائیں گے۔

مسئلہ۳۶۰۔ اگرشک ہوکہ عضوتناسل ختنہ گاہ کی مقدارتک داخل ہواہے یانہیں تواس پرغسل واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۶۱۔ اگرکوئی (معاذاللہ) کسی حیوان سے بدفعلی کرے اور منی باہرآجائے تووہ جنب ہوجاتاہے اوراس کے لئے غسل کافی ہے ،لیکن اگرمنی نہ نکلے توبناء براحتیاط واجب نمازاوراس قسم کی چیزوں کے لئے غسل ووضودونوں کرے،البتہ اگراس فعل سے پہلے باوضوتھاتوصرف غسل کافی ہے۔

مسئلہ۳۶۲۔ اگرمنی اپنی جگہ سے حرکت کرے لیکن باہرنہ نکلے توغسل واجب نہیں ہے ،اسی طرح اگرشک ہوکہ منی باہرنکلی یانہیں تب بھی غسل واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۶۳۔ جوشخص غسل نہ کرسکتاہولیکن تیمم کرسکتاہووہ نمازکاوقت داخل ہونے کے بعدبغیرکسی وجہ سے اپنی بیوی سے جماع کرے تواشکال رکھتاہے ،لیکن اگرلذت حاصل کرنے کے لئے ہویاجماع نہ کرنے سے اسے کوئی خوف وخطرہ لاحق ہوسکتاہوتوپھراشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۶۴۔ اگراپنے لباس میں منی دیکھے اوریقین ہوجائے کہ یہ اسی کی ہے توغسل کرے اورجن نمازوں کے بارے میں یقین ہوکہ حالت جنابت سے پڑھی ہیں توان کی قضاکرے،لیکن جن نمازوں کے بارے میں شک ہوان کی قضالازم نہیں ہے ۔

جوکام مجنب پرحرام ہیں  :

مسئلہ۳۶۵۔ پانچ چیزیں مجنب پرحرام ہیں  :

۱۔ خط قرآن،اسم خدا،اسمائے انبیاء ،اسمائے آئمہ ،بناء براحتیاط واجب،کاچھونا۔

۲۔ مسجدالحرام اورمسجدالنبی میں جاناچاہے ایک دروازہ سے جاکردوسرے سے نکل جائے۔

۳۔ دیگرمساجدمیں ٹہرنا،لیکن اگرایک دروازہ سے داخل ہوکردوسرے سے نکل جائے یاکوئی چیزاٹھانے کے لئے جائے توکوئی حرج نہیں ہے ،اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ حرم آئمہ میں بھی نہ ٹہرے،اگرچہ بہتریہ ہے کہ جومسجدالحرام اورمسجدنبوی کاحکم ذکرہواہے حرم آئمہ میں بھی اسی حکم پرعمل کرے۔

۴۔ مسجدمیں کوئی چیزرکھنا۔

۵۔ مندرجہ ذیل سورتوں میں سے کسی کاپڑھناجن کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوجاتاہے اوروہ چارسورتیں ہیں  :

الف  :  سورہ  ”الم تنزیل “ پارہ نمبر۲۱سورہ ۳۲۔

ب  :  سورہ  ”حم سجدہ “ پارہ نمبر۲۴  سورہ  ۴۱۔

ج  :  سورہ  ”والنجم “ پارہ نمبر۲۷  سورہ  ۵۳۔

د  :  سورہ  ”  علق “ پارہ نمبر۳۰  سورہ ۹۶۔

جوچیزیں مجنب کے لئے مکروہ ہیں :

۱۔۲۔ کھانااورپینا،البتہ وضوکرنے کے بعدمکروہ نہیں ہے ۔     ۳۔ ۔واجب سجدہ والی سورتوں کے علاوہ سات سے زیادہ آیات قرآن کاپڑھنا۔       ۴۔ جلدقرآن،حاشیہ قراں،دوسطروں کے بیچ کے حصہ کوبدن کے کسی حصہ سے مس کرنا۔

۵۔ قرآن مجیداپنے ساتھ رکھنا      ۶۔ سونالیکن اگروضوکرلے یاپانی نہ ہونے کی صورت میں تیمم کرلے توپھرسونامکروہ نہیں ہے۔

۷۔ بالوں میں خضاب کرناوغیرہ   ۸۔ جسم پرتیل اورمختلف اقسام کی کرییمیں ملنا۔ ۹۔ احتلام کے بعدجماع کرنا۔

غسل جنابت  :

مسئلہ۳۶۶۔ جنابت دورکرنے اورپاک ہونے کے لئے غسل جنابت کرنا مستحب ہے،لیکن واجب نمازوغیرہ کے لئے غسل جنابت واجب ہے،اور نماز میت،سجدہٴ شکر،قرآن کے واجبی سجدوں(جب واجب سجدے کی آیت کو کسی دوسرے سے سن لے) کے لئے غسل جنابت واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۶۷۔ غسل جنابت کرتے وقت واجب یامستحب کی نیت کرناضروری نہیں ہے  صرف قصدقربت اوراطاعت حکم خداوندی کی خاطر بجالاناکافی ہے۔

مسئلہ۳۶۸۔ اگرکسی کویقین ہوجائے کہ غسل وقت سے پہلے تھاتو اس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ۳۶۹۔ غسل خواہ واجب ہویامستحب دوطرح سے کیاجاسکتاہے ترتیبی اورارتماسی۔

غسل ترتیبی:

مسئلہ۳۷۰۔ غسل ترتیبی کاطریقہ یہ ہے کہ نیت کے بعدپہلے سراور گردن کودھوئے اس کے بعدداہنی طرف کواس کے بعدبائیں طرف کو،اوراگرجان بوجھ کریابھولے سے یامسئلہ نہ جانے کی وجہ سے اس ترتیب سے غسل نہ کرے تواس کاغسل باطل ہوگا۔

مسئلہ۳۷۱۔ آدھی ناف نصف شرمگاہ کوداہنے بدن کے ساتھ اور دوسرے نصف کوبائیں بدن کے ساتھ دھوئے لیکن بہتریہ ہے کہ پوری ناف اور شرمگاہ داہنی طرف کے ساتھ بھی اوربائیں طرف کے ساتھ بھی دھوئے۔

مسئلہ ۳۷۲۔ یہ یقین کرنے کے لئے کہ بدن کے تینوں حصوں،سروگردن،داہنی طرف،بائیں طرف کودھولیاہے ایک حصہ کودھوتے وقت تھوڑاسا دوسرا حصہ بھی دھولے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ بدن کے داہنے حصہ کے ساتھ پھرگردن کے داہنے حصہ کواوربائیں حصہ کے ساتھ گردن کے بائیں حصہ کودھولے۔

مسئلہ۳۷۳۔ اگرغسل کرنے کے بعدیہ معلوم ہوکہ بدن کاکچھ حصہ دھونے کے بغیررہ گیاہے لیکن وہ حصہ کون ساہے یہ معلوم نہ ہوتودوبارہ غسل کرے۔

مسئلہ۳۷۴۔ اگرغسل کے بعدمعلوم ہوکہ کچھ حصہ دھونے سے رہ گیاہے تواگربائیں طرف کاہے توصرف اتناحصہ کادھولیناکافی ہے اوراگرداہنی طرف کاہے تواس کادھونے کے بعدبائیں طرف کوپھردوبارہ دھوئے اوراگرسروگردن کاحصہ رہ گیاہوتواس کودھونے کے بعد داہنی اوربائیں طرف کودوبارہ دھوناچاہئے۔

مسئلہ۳۷۵۔ اگرغسل مکمل ہونے سے پہلے بائیں طرف کاکچھ حصہ دھوئے جانے کے بارے میں شک گذرے توصرف اسی مقدارکا دھولیناکافی ہے،لیکن اگربائیں جانب کوجب دھورہاہے توسروگردن یااس کے کچھ حصے کودھونے میں شک کرے توایسے شک کی پروہ نہ کرے۔

غسل ارتماسی  :

مسئلہ۳۷۶۔ غسل ارتماسی کامطلب یہ ہے کہ نیت کرکے پورابدن کوایک ہی دفعہ یاآہستہ آہستہ پانی میں ڈبوناچاہئے خواہ وہ حوض اورتالاب ہویاآبشارہوکہ پانی ایک ہی مرتبہ میں پورے بدن پرگرتاہے۔

مسئلہ۳۷۷۔ غسل ارتماسی میں اگرپورابدن پانی میں ہواورنیت کرکے بدن کوحرکت دیدے تواس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ۳۷۸۔ اگرغسل ارتماسی کے بعدمعلوم ہوکہ بدن کاکچھ حصہ دھونے سے رہ گیا،چاہے وہ حصہ معلوم ہویانہ ہوتودوبارہ غسل کرناچاہئے۔

مسئلہ۳۷۹۔ اگرغسل ترتیبی کے لئے وقت نہ ہواورغسل ارتماسی کے لئے وقت ہوتوارتماسی کرناچاہئے۔

مسئلہ۳۸۰۔ جس نے واجب روزہ رکھاہویاحج یاعمرہ کااحرام باندھ رکھاہووہ غسل ارتماسی نہ کرے اوراپنے سرکوپانی میں نہ ڈبوئے، لیکن اگربھولے سے غسل ارتماسی کرے توصحیح ہے۔

غسل کرنے کے احکام  :

مسئلہ۳۸۱۔ غسل ارتماسی میں پہلے سے تمام بدن پاک ہوناچاہئے لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کاپاک ہوناضروری نہیں ہے  اوراگر تمام بدن نجس ہواورہرحصے کوغسل ے پہلے پاک کرلیاجائے توکافی ہے۔

مسئلہ۳۸۲۔ حرام میں جنب ہونے والے کاپسینہ نجس نہیں ہے  اورایساشخص گرم پانی سے غسل کرسکتاہے اورصحیح ہے۔

مسئلہ۳۸۳۔ اگربدن کاتھوڑاساحصہ بھی دھونے سے رہ جائے توغسل باطل ہے،لیکن اندرونی حصے جیسے کان اورناک کااندرونی حصہ یاآنکھ کے اندرکاحصہ دھونالازم نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۸۴۔ جس حصہ کے بارے میں شک ہوکہ وہ ظاہربدن میں داخل ہے یاباطن میں تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اسے دھولیاجائے۔

مسئلہ۳۸۵۔ اگرکان کی بالی کاسوراخ یااس جیساکوئی اورسوراخ اس قدرکھلاہوکہ اس کااندرونی حصہ دکھائی دے اوربدن کاظاہرشمارکیا جائے تواسے دھوناضروری ہے ورنہ اس کادھوناضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۸۶۔ غسل کرتے وقت جوچیزیں بدن تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہوان کاالگ کردیناضروری ہے اورجب تک دورہونے کایقین پیدانہ ہوغسل نہ کرے اوراگرغسل کرلے توغسل باطل ہے۔

مسئلہ۳۸۷۔ اگرغسل کرتے وقت کسی شخص کوشک ہوجائے کہ کوئی ایسی چیزاس کے بدن پرہے یانہیں جوبدن تک پانی پہنچنے میں مانع ہو، اگراس کاشک عقلاء کی نظرمیں بجاہوتوضروری ہے کہ چھان بین کرے حتی کہ مطمئین ہوجائے کہ کوئی ایسی رکاوٹ موجود نہیں ہے ۔

مسئلہ۳۸۸۔ ان چھوٹے بالوں کوجوبدن کاحصہ شمارہوتے ہیں دھونا چاہئے اوربناء براحتیاط بڑے بال اوران کے نچلے حصہ کوبھی دھونا ضروری ہے۔

مسئلہ۳۸۹۔ جن شرائط کاوضومیں ذکرکیاجاچکاہے،مثلاپانی کاپاک ہونااورغصبی نہ ہوناوغیرہ غسل کے لئے بھی یہی شرائط ہیں،البتہ غسل میں یہ ضروری نہیں ہے  کہ اوپرسے نیچے کی جانب دھوئے،اسی طرح غسل ترتیبی میں اعضاء کے دھونے میں فاصلے ہوجانے سے بھی کوئی حرج نہیں ہوتا،صرف جولوگ اپنے پیشاب پاخانہ کونہیں روک سکے ان کے لئے ضروری ہے کہ پے درپے اعضاء کودھوئیں اورفورانماز پڑھ لیں اوریہی حکم مستحاضہ عورت کے لئے بھی ہے۔

مسئلہ۳۹۰۔ جس شخص کاارادہ یہ ہوکہ حمام والے کو(غسل کے پیسے) نہیں دے گایااس کی رضامعلوم کرنے کے بغیرادھارپرنہاناچاہتاہو تواگرچہ بعدمیں حمام والے کوراضی کرلے پھربھی اس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ ۳۹۱۔ جس شخص کایہ ارادہ ہوکہ حرام پیسہ یاوہ مال جس کاخمس نہیں دیا حمام والے کودے گاتواس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ۳۹۲۔ اگرحمامی راضی ہوکہ حمام کے پیسہ قرض کے طورپررہ جائیں لیکن غسل کرنے والے کی نیت یہ ہے کہ میں اس کوپیسہ نہیں دوں گا یامال حرام سے دوں گاتواس کے غسل میں اشکال ہے۔

مسئلہ۳۹۳۔ اگرکوئی شخص مقام پاخانہ ”مقعد“ کوحمام کے حوض کے پانی سے پاک کرے اورغسل کرنے سے پہلے شک کرے کہ چونکہ اس نے حمام کے حوض سے طہارت کی ہے اس لئے حمام والااس کے غسل کرنے پرراضی نہیں ہے  یانہیں تواگروہ غسل سے پہلے حمام والے کوراضی کرلے توصحیح ہے ورنہ اس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ۳۹۴۔ اگرشک ہوکہ غسل کیاکہ نہیں توغسل کرے لیکن غسل کے بعدشک کرے کہ اس کاغسل صحیح تھاکہ نہیں تواس کی پروہ نہ کرے۔

مسئلہ۳۹۵۔ اگرغسل کرتے وقت حدث اصغرسرزدہوجائے (مثلاپیشاب نکل آئے) تووہ اس طرح کرسکتاہے کہ غسل کوپوراکرے اوراس کے بعدوضو کرلے اوربہتریہ ہے کہ غسل کواحتیاطامافی الذمہ(یعنی جوکچھ اس کاوظیفہ ہے)یااسی کوپوراکرے یادوبارہ کرنے کی نیت سے پھرسے شروع کرے،لیکن اس صورت میں بھی غسل کے بعدوضوواجب ہے۔

مسئلہ۳۹۶۔ اگرکوئی اس خیال سے کہ غسل اورنمازدونوں کے لیے وقت موجودہے اورنماز کے لئے غسل کرے تواگرچہ غسل کے بعداسے معلوم ہوکہ جتناوقت غسل کے لئے درکارتھااتنانہیں تھاتوبھی اس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ۳۹۷۔ اگرکوئی مجنب ہواہواوراس نے نمازیں بھی پڑھیں ہوں پھراس کوشک ہوجائے کہ غسل کاتھاکہ نہیں توپڑھیں نمازیں صحیح ہیں،لیکن بعدکی نمازوں کے لئے غسل کرے۔

مسئلہ۳۹۸۔ جس شخص پرچندغسل واجب ہیں وہ تمام کی نیت سے ایک ہی غسل کرسکتاہے یایہ کہ ان کے لیے علیحدہ علیحدہ غسل کرے۔

مسئلہ۳۹۹۔ جوشخص مجنب ہواگراس کے بدن کے کسی حصہ پرآیت قرآن یاخداوندمتعال کانام لکھاہواہوتواس لکھے ہوئے پرہاتھ رکھناحرام ہے اوراگرغسل کرناچاہے توپانی اپنے بدن پراس طرح پہنچائے کہ اس کاہاتھ ان تحریروں کونہ لگے۔

مسئلہ۴۰۰۔ غسل جنابت کے ساتھ بغیروضونماز پڑھ سکتاہے ،لیکن اگرکوئی اورغسل کیاہواس کے ساتھ نمازنہیں پڑھی جاسکتی بلکہ وضوبھی  کرناپڑے گا۔