پہلا صفحہ
زندگی نامہ
تالیفات
توضيح المسائل
پيغام
فرزند ارجمند کي تالیفات
تصاوير
هم سے رابطه كيجئے
مرتبط سائٹس
مناسبات
مقالات
 

تیمم

سات جگہوں پروضویاغسل کے بجائے تیمم کرناچاہئے  :

تیمم کے موارد

پہلامورد

جہاں پر وضویاغسل بھرکےلئے پانی کاملناممکن نہ ہو۔

مسئلہ ۶۴۷۔ اگرانسان شہروآبادی میں ہواورپانی نہ ملے تواتنی تلاش کرنی چاہئے کہ پانی ملنے سے مایوس ہوجائے اوراگربیابان میں ہو اوروہ کوہستانی یانشیب وفرازوالاعلاقہ ہے یادرختوں وغیرہ کی وجہ سے اس کوعبور کرنامشکل ہوتوچاروں طرف ایک تیرپھینکے جانے کے برابرجیسے کے پہلے زمانہ کمان سے تیرپھینکاکرتے تھے پانی کی تلاش کرے اوراگرہموار زمین ہواور کوئی رکاوٹ نہ ہوتوچاروں طرف دوتیرکی مسافت کے برابرپانی تلاش کرے۔

مسئلہ۶۴۸۔ اگرچاروں طرف میں بعض طرف نشیب وفرازہواوربعض طرف ہموارہوتوہرطرف اس کے دستورکے مطابق عمل کرے۔

مسئلہ۶۴۹۔ جس جانب کے متعلق یقین ہوکہ پانی نہیں ہے تواس طرف جستجوبھی ضروری نہیں ہے۔

مسئلہ۶۵۰۔ اگریہ یقین ہوجائے کہ معین فاصلہ سے زیادہ دوری پرپانی موجودہے اورنمازکاوقت بھی تنگ نہیں ہے  تواگرخلاف معمول مشقت نہ ہوتوپانی کی تلاش میں وہاں تک جاناچاہئے،لیکن اگراحتمال ہویاگمان ہوکہ معین فاصلے سے زیادہ دوری پرپانی موجودہے توجستجولازم نہیں ہے ، لیکن اگریہ اطمینان ہوتوبناء براحتیاط واجب جستجوضروری ہے۔

مسئلہ۶۵۱۔ یہ ضروری نہیں کہ پانی کہ تلاش میں انسان خودجائے بلکہ کوئی دوسرامطئن شخص کوتلاش کے لئے بھیج سکتاہے، اسی طرح کئی آدمیوں کی طرف سے اگرایک آدمی (جومورداطمینان ہو) چلاجائے توکافی ہے۔

مسئلہ۶۵۲۔ اگراسے احتمال ہوکہ میرے سامان یاقافلہ میں پانی ہے تواسے تلاش کرناچاہئے تاکہ پانی نہ ہونے کایقین حاصل ہویاپانی یحاصل کرنے سے مایوس ہوجائے ۔

مسئلہ۶۵۳۔ اگرنمازکے وقت سے پہلے پانی تلاش کرچکاہے اورپانی نہیں ملاہے اوروہ نمازکے وقت اسی جگہ رہے تونمازکاوقت آنے کے بعددوبارہ پانی کی تلاش لازم نہیں ہے۔

مسئلہ۶۵۴۔ اگروقت نمازداخل ہونے کے بعدتلاش کرے اورپانی نہ ملے اوردوسری نمازکے وقت تک اسی جگہ ٹہرارہے تواگرپانی میسرآنے کا احتمال ہوتواحتیاط واجب یہ ہے کہ دوبارہ پانی کی تلاش میں جائے۔

مسئلہ۶۵۵۔ اگرکسی کواپنی جان یااپنے مال کے سلسلے میں چور ڈاکویادرندے کاخوف ہویاپانی کی تلاش اتنی کٹھن ہوکہ وہ اس صعوبت کوبرداشت نہ کرسکے یانمازکاوقت اتناتنگ ہوجس میں تلاش نہ کرسکتا ہوتو تلاش ضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ۶۵۶۔ اگرجان بوجھ کر اس وقت تک پانی کی تلاش میں نہ جائے جب تک نمازکاوقت تنگ نہ ہوجائے توایساشخص گنہگارہے مگرتیمم سے اس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۶۵۷۔ جس کوپانی نہ ملنے کایقین ہواسی لئے پانی کی تلاش میں نہ جائے اورتیمم سے نمازپڑھ لے پھرنمازکے بعدپتہ چلے کہ اگرپانی کی تلاش میں جاتا توپانی مل جاتاتواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ۶۵۸۔ اگرپانی کی تلاش کے بعدتیمم کرکے نمازپڑھے اوربعدمیں پتہ چلے کہ پانی وہاں موجودتھااس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۶۵۹۔ جوشخص وقت نمازداخل ہونے کے بعدباوضوہواورجانتاہوکہ اگرمیراوضوٹوٹ گیاتوپھرنمازکے لئے وضونہیں کرسکوں گاتواگروضوکو برقرار رکھ سکتاہے تواسے باطل نہیں کرناچاہئے۔

مسئلہ۶۶۰۔ اگروقت نمازسے پہلے باوضوہواوراسے علم ہوکہ اگروضو ٹوٹ گیاتوپانی ملناممکن نہیں ہے  تواگروضوکوبرقراررکھ سکتاہے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اس کوباطل نہ کرے۔

مسئلہ۶۶۱۔ اگرکسی کے پاس بمقداروضویاغسل پانی ہواوروہ جانتاہو کہ اگراس پانی کوپھینک دے گاتودوسراپانی نہیں ملے گاتواگرنمازکاوقت داخل ہوچکاہے تواس پانی کابہاناحرام ہے اوراحتیاط واجب ہے نمازکے وقت سے پہلے بھی پانی کونہ بہائے۔

مسئلہ۶۶۲۔ جس کومعلوم ہے کہ پانی نہیں ملے گااگروہ وقت نمازکے داخل ہونے کے بعداپنے وضوکوباطل کرے یاجوپانی اس کے پاس ہے اسے پھینک دے تواس نے گناہ کیاہے لیکن تیمم کے ساتھ اس کی نمازصحیح ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس نمازکی قضابجالائے۔

تیمم کادوسرامورد  :

مسئلہ۶۶۳۔ اگرکنویں میں پانی ہواورکمزوری یاکوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے یاچورکے خوف یاکسی اوروجہ سے پانی تک رسائی نہ ہوسکتی ہوتوتیمم کرے۔

مسئلہ۶۶۴۔ اگرکنویں سے پانی نکالنے کے لئے رسی اورڈول کی ضرورت ہوتواس کانتظام کرناچاہئے یاکرایہ پرلیناچاہئے چآہے اس کی قیمت معمول سے چندگنازیادہ ہو،لیکن اگررسی اورڈول کاانتظام کرنایاباوضوکے پانی پانی کاخریدنااتنازیادہ گراں ہوکہ جس اس کے لئے ضرررساں ہوتوانتظام کرنایا خریدناواجب نہیں ہے ۔

مسئلہ۶۶۵۔ اگرکنویں کھودنے میں زیادہ مشقت نہ ہوتوپانی حاصل کرنے کے لئے کنویں کھودنابنابراحتیاط واجب ہے۔

مسئلہ۶۶۶۔ اگرکوئی احسان جتائے بغیرتھوڑاساپانی بخشش کے طورپردے توقبول کرلیناچاہئے۔

تیمم کاتیسرامورد  :

مسئلہ۶۶۷۔ پانی تومو جودہے لیکن ڈرہے کہ وضوکرنے سے بیمار ہوجائے گایابیماری لمبی ہوجائے گی،یاسخت ہوجائے گی یاعلاج مشکل ہوجائے گاتوان صورتوں میں تیمم کرے، البتہ اگرگرم پانی سے وضوکرسکتا ہواور اس کے لئے ضرررساں نہ ہوتوگرم پانی سے وضویاغسل کرے۔

مسئلہ۶۶۸۔ یہ ضروری نہیں کہ ضررکایقین ہو،بلکہ اگراحتمال بھی ہوجب کہ وہ احتمال معقول ہواوراس سے خوف پیداہوجائے توتیمم کرناچاہئے۔

مسئلہ۶۶۹۔ جوشخص آنکھ کے درد میں مبتلاہواورپانی اس کے لئے نقصان دہ ہوتیمم کرے۔

مسئلہ۶۷۰۔ جس کومعلوم ہوکہ پانی اس کے لئے مضرہے اس لئے تیمم کیا اوربعدمیں نمازپڑھنے سے پہلے معلوم ہوجائے کہ پانی مضرنہیں تھاتواس کاتیمم باطل ہے لیکن اگرنمازکے بعدمعلوم ہوتواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۶۷۱۔ جس کومعلوم ہوکہ پانی نقصان نہیں کرے گااوراس نے وضویاغسل اوربعدمیں پتہ چلاکہ پانی اس کے لئے مضرتھاتووضواورغسل صحیح ہے۔

تیمم کاچوتھامورد  :

مسئلہ۶۷۲۔ اگرکسی کے پاس کافی پانی ہولیکن اگراس سے وضویاغسل کرے توخطرہ ہے کہ وہ یااس کے بچے یااس کے دوست یااس کے ساتھی، ملازم یاخادمہ پیاس سے ہلاک ہوجائیں گے یابیمارہوجائیں گے یاضرورت سے زیادہ مشقت وزحمت میں مبتلاہوجائیں گے تواس کوتیمم سے نمازپڑھنی چاہئے اورپانی کومحفوظ رکھناچاہئے،اسی اگراسے یہ ڈرہوکہ اس کااپنا یاکسی دوسرے کاجانورپیاس سے مرجائےگا توپانی اسے پلادے اورخودتیمم کرے اوریہی حکم ہے اگرکوئی شخص جس کی جان محفوظ رکھناواجب ہواس طرح پیاسہ ہے کہ اگراسے پانی نہ دیاگیاتووہ تلف ہوجائے گا۔

مسئلہ۶۷۳۔ اگرکوئی پاک پانی کے ساتھ ساتھ نجس پانی بھی پینے کی مقداربھررکھتاہے تونجس پانی سے استفادہ نہیں کرسکتا۔ پاک پانی کوپینے کے لئے رکھے اورتیمم سے نمازپڑھے، البتہ نجس پانی حیوان کودے سکتاہے۔

تیمم کاپانچواں مورد  :

مسئلہ۶۷۴۔ جس کے پاس صرف اتناپانی ہوکہ اگراس سے وضویاغسل کرے توبدن یالباس کوپاک کرنے کے لئے کچھ نہیں بچتاتواس کوچاہئے کہ پانی سے بدن یالباس کوپاک کرے اس کے بعدتیمم سے نمازپڑھے، لیکن اگراس کے پاس کوئی ایسی چیزنہیں ہے  جس سے تیمم کرسکے توپانی سے وضویاغسل کرے اورنجس بدن یانجس لباس سے نمازپڑھے۔

تیمم کاچھٹامورد  :

مسئلہ۶۷۵۔ اگرکسی کے پاس سوائے ایسے پانی یابرتن جس کااستعمال حرام ہے اورکوئی پانی یابرتن نہ ہو، مثلاپانی یابرتن غصبی ہے یاسونے وچاندی کابرتن ہے تووضویاغسل کے بجائے تیمم کرے۔

تیمم کاساتواں مورد  :

مسئلہ۶۷۶۔ اگروقت اتناتنگ ہوکہ وضویاغسل کرے توپوری نمازیا اس کاکچھ حصہ وقت کے بعداداہوگاتووہ شخص تیمم کرے۔

مسئلہ۶۷۷۔ اگرجان بوجھ کہ نمازمیں اتنی تاخیرکردے کہ وضویا غسل کاوقت نہ رہے توگناہ کیالیکن اس کی نمازتیمم سے صحیح ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس نمازکی قضاء بجالائے۔

مسئلہ۶۷۸۔ جس کوشک ہوکہ وقت تنگ ہوگیاکہ نہیں اس کووضو یاغسل کرلیناچاہئے۔

مسئلہ۶۷۹۔ اگرکسی نے تنگی وقت کی وجہ سے تیمم کرکے نماز پڑھی اورنمازکے بعدجوپانی اس کے پاس تھاضائع ہوگیا اب اگرچہ اس نے اپنے تیمم کونہ توڑاہوتواس صورت میں جب کہ ا س کاشرعی وظیفہ تیمم کرناہوتووہ دوبارہ تیمم کرے۔

مسئلہ۶۸۰۔ اگرکسی نے تنگی وقت کی وجہ سے تیمم کرکے نماز شروع کردی اورنمازکے درمیان جوپانی اس کے پاس تھاضائع ہوگیاتوبعدوالی نمازوں کےلئے دوبارہ تیمم کرے، پہلے تیمم کے ساتھ نمازنہیں پڑھ سکتا۔

مسئلہ۶۸۱۔ اگروضویاغسل کرکے (بغیرمستحبات مثلااقامت وقنوت)کے نمازپڑھ سکتاہے توایساہی کرے، بلکہ اگرسورہ کابھی وقت نہ ہوتواس کوبھی چھوڑدے اوروضوسے نمازپڑھے۔

وہ چیزیں جن پرتیمم کرناصحیح ہے۔

مسئلہ۶۸۲۔ مٹی، ریت، ڈھیلے اورپتھرپرجبکہ یہ چیزیں پاک ہوں تیمم کرناصحیح ہے اورپکی مٹی جیسے، اینٹ اورکوزہ پربھی صحیح ہے۔

مسئلہ۶۸۳۔ چونے کے پتھر، گچ کے پتھر، سنگ مرمر، سنگ سیاہ اوراس طرح کے دوسرے پتھروں پرتیمم جائزہے، لیکن جواہرات پرجیسے عقیق وفیروزہ کے پتھروغیرہ پرتیمم باطل ہے اوربناء براحتیاط واجب گچ وپختہ چونا پر تیمم نہ کیاجائے۔

مسئلہ۶۸۴۔ پہلے مسئلہ میں بتائی ہوئی چیزیں اگردستیاب نہ ہوسکیں تولباس وغیرہ پرجوگردوغبارہے اس پرتیمم کرلیں، اوراگرغباربھی نہ ملے توگیلی مٹی پرتیمم کرے اوراگروہ بھی نہ ہوتواحتیاط مستحب یہ ہے کہ نمازبغیرتیمم کے پڑھے اوربعدمیں قضاء بھی بجالائے۔

مسئلہ۶۸۵۔ اگرفرش وغیرہ کوجھاڑنے سے مٹی مہیاہوسکے توگردپر تیمم کرناباطل ہے اوراگرگیلی مٹی کوخشک کرکے مٹی تیارہوسکتی ہے توگیلی مٹی پرتیمم کرناباطل ہے۔

مسئلہ۶۸۶۔ جس کے پاس پانی تونہ ہومگرقدرتی برف یاکارخانوں میں بنائی ہوئی برف ہوتواگرممکن ہوکہ اس کوپگھلاکرپانی کرے اورپھراس سے وضویاغسل کرے، اوراگرممکن نہ ہواوراس کے پاس تیمم کے لئے کوئی چیزنہ ہوتواحتیاط مستحب یہ ہے کہ نمازبغیروضواورغسل کے پڑھے اوراحتیاط واجب کی بناء پربعدمیں اس کی قضاء بھی بجالائے۔

مسئلہ۶۸۷۔ اگرخاک اورریت کے ساتھ گھاس یادوسری چیزیں مخلوط ہوں تواس سے تیمم جائزنہیں ہے، لیکن اگرمٹی اورریت میں گھاس اتنی کم ہوکہ اس کاشمارہی نہ ہواس سے تیمم کیاجاسکتاہے۔

مسئلہ۶۸۸۔ اگرتیمم کے لئے خاک وغیرہ نہ ہولیکن خریدسکتاہو تو خریدناواجب ہے۔

مسئلہ۶۸۹۔ مٹی کی دیوارپرتیمم صحیح ہے، لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ جب تک خشک زمین یاخشک مٹی مل سکے اس وقت تک ترزمین اورترمٹی پرتیمم نہ کرے۔

مسئلہ۶۹۰۔ جس چیزپرتیمم کرے وہ پاک ہوناچاہئے اوراگرکوئی ایسی پاک چیزنہ ملے کہ جس پرتیمم صحیح ہے تونمازاس پرواجب نہیں ہے لیکن احتیاط مستحب ہے کہ بغیرتیمم اوروضوکے نمازپڑھے اوراحتیاط واجب ہے کہ اس کی قضابھی بجالائے۔

مسئلہ۶۹۱۔ اگرانسان کویقین ہوکہ فلان چیزسے تیمم صحیح ہے اوراس سے تیمم کرے اوربعدمیں معلوم ہوجائے کہ اس سے تیمم باطل تھاتوجتنی نمازیں اس تیمم سے پڑھی ہیں انھیں دوبارہ بجالائے۔

مسئلہ۶۹۲۔ جس چیزپرتیمم کرے وہ غصبی نہ ہو۔

مسئلہ۶۹۳۔ غصبی فضامیں تیمم باطل نہیں ہے ، لہذااگرکوئی شخص اپنی ملکیت میں ہاتھ زمین پرمارے اوربغیراجازت کے دوسرے کے ملک میں داخل ہوجائے اورہاتھ پیشانی پرپھیرے تواس کاتیمم باطل نہیں ہے ۔

مسئلہ۶۹۴۔ اگرنہ جانتاہوکہ تیمم کی جگہ غصبی ہے یابھول جائے توتیمم صحیح ہے اگرچہ بھولنے والاہی خودغصب کرنے والاہو۔

مسئلہ۶۹۵۔ جوشخص کسی غصبی جگہ پرقیدکردیاگیاہے اگروہاں کاپانی اورمٹی غصبی ہیں توتیمم سے نمازپڑھے۔

مسئلہ۶۹۶۔ مستحب ہے کہ جس چیزپرتیمم کررہاہے اس میں کچھ گردوغبارہوجوہاتھ میں رہاجائے اوراس پرہاتھ مارنے کے بعدمستحب ہے کہ ہاتھ کوحرکت دے تاکہ گردگرجائے۔

مسئلہ۶۹۷۔ گڑھے والی زمین، راستے کی مٹی اورشورہ زارزمین پربشرطیکہ اس پرنمک نہ جم گیاہو،تیمم کرنامکروہ ہے اوراگر شورزارزمین پرنمک جم گیاہواورپرتیمم باطل ہے۔

تیمم کرنے کاطریقہ  :

مسئلہ۶۹۸۔ تیمم میں چارچیزیں واجب ہیں  :

۱۔ نیت ۔  

۲۔ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کواکھٹاایسی چیزپرمارناجس پرتیمم کرناصحیح ہے۔

۳۔ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کوپوری پیشانی اوراس کے دونوں طرف جہاں سے سرکے بال اگتے ہیں، ابرووں تک اورناک کے اوپرتک کھینچے اوراحتیاط واجب ہے کہ دونوں ابروں پربھی مسح کرے۔

۴۔ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کوداہنے ہاتھ کی پوری پشت پرپھیرے اوراس کے بعدداہنے ہاتھ کی ہتھیلی کوبائیں ہاتھ کی پوری پشت پرپھیرے۔

مسئلہ۶۹۹۔ تیمم خواہ وضوکے بدلے میں ہویاغسل کے دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے ، لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگرتیمم غسل کے بدلے میں ہوتوہاتھوں کودومرتبہ زمین پرمارے اس طرح کہ ایک مرتبہ ہاتھوں کوزمین پرمارکرپیشانی پرپھیرے اوردوسری مرتبہ ہاتھوں کوزمین پرمارکرہاتھوں کی پشت پرپھیرے، بلکہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ وضوکے بدلے تیمم میں بھی یہی طریقہ اختیارکیاجائے، یعنی دومرتبہ ہاتھوں کوزمین پرمارے، بلکہ اس سے بہتریہ ہے کہ تیمم کوتین مرتبہ ہاتھوں کوزمین پرمارنے سے انجام دے،دومرتبہ یکے بعددیگرزمین پرہاتھوں کومارے اورپیشانی پرپھیرے اورتیسری مرتبہ زمین پرمارے اورہاتھوں کی پشت پرپھیرے۔

تیمم کے احکام

مسئلہ۷۰۰۔ پوری پیشانی اورپوری ہتھیلیوں کی پشت کامسح ضروری ہے، اگرتھوڑاسابھی مسح سے رہ گیاتوتیمم باطل ہے چاہے جان بوجھ کرچھوڑدے یابھولے سے چھوٹ جائے، لیکن بہت زیادہ وقت کی بھی ضرورت نہیں ہے ، بس اتناکافی ہے کہ کہاجائے پوری پیشانی اوردونوں ہاتھوں کی پشت کامسح کرلیاہے۔

مسئلہ۷۰۱۔ یہ یقین پیداکرنے کے لئے کہ اس نے ہاتھ کی پوری پشت کامسح کیاہے کلائی سے کچھ مقداراوپرسے مسح کرے، البتہ انگلیوں کے درمیان کامسح ضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ۷۰۲۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ پیشانی اورہتھیلیوں کی پشت کامسح اوپرسے نیچے کی طرف کیاجائے اورافعال تیمم کوپے درپے بجالاناچاہئے اوراگرافعال تیمم کے درمیان اتنافاصلہ ہوجائے کہ تیمم کی صورت ہی باقی نہ رہے توتیمم باطل ہے۔

مسئلہ۷۰۳۔ نیت کرتے وقت یہ معین کرناضروری ہے کہ یہ تیمم وضوکے بدلے میں ہے یاغسل کے بدلے میں ہے، اوراگرغسل کے بدلے میں ہوتوغسل کو معین کرے اوراگرغلطی سے وضوکے بدلے کہنے کے بجائے غسل کے بدلے یاغسل کے بدلے کہنے کے بجائے وضوکے بدلے کی نیت کرے یامثلا جو تیمم غسل جنابت کے بدلے تھااس میں غسل مس میت کی نیت کرے تواگر اس کی یہ غلطی تشخیص کی غلطی نہ ہوتواس کاتیمم باطل ہے۔

مسئلہ۷۰۴۔ تیمم میں پیشانی، ہاتھوں کی ہتھیلیاں اورہاتھوں کی پشت پاک ہونی چاہئے، البتہ اگرہتھیلی نجس ہواوراس کوپاک  نہ کرسکتاہوتواسی طرح تیمم کرے۔

مسئلہ۷۰۵۔ تیمم کے اعضاء پرجوجورکاوٹیں ہوں ان کودورکرناچاہئے اگرہاتھوں میں انگوٹھی ہوتواتاردے۔

مسئلہ۷۰۶۔ اگرپیشانی یاہتھیلیوں کی پشت یاہتھیلیوں پرزخم ہواوراس پرکوئی کپڑایاکوئی دوسری ایسی چیزبندھی ہوجس کاکھولناممکن نہ ہویاکھولنے سے نقصان ہوتاہوتواسی طرح تیمم کرے۔

مسئلہ۷۰۷۔ اگرپیشانی یاہاتھوں کی پشت پربال ہوں توکوئی حرج نہیں ہے  لیکن اگراس کے بال پیشانی پرآگئے ہوں تو ان کوپیچھے ہٹالے۔

مسئلہ۷۰۸۔ اگراسے احتمال ہوکہ پیشانی، ہتھیلی یاہاتھوں کی پشت پرکوئی رکاوٹ ہے تواگراس کااحتمال لوگوں کی نظرمیں درست ہے تواس کی جستجوکرے یہاں تک کہ اسے یقین یااطمینان ہوجائے کہ کوئی مانع نہیں ہے ۔

مسئلہ۷۰۹۔ اگرکوئی خودتیمم نہیں کرسکتاتونائب مقررکرے جواس کے ہاتھوں کوزمین پرمارے یااگریہ ممکن نہیں ہے  توزمین پررکھے اوراسی کے ہاتھ سے اس کوتیمم کراے اوراگریہ ممکن نہ ہوتونائب اپنے ہاتھ کوایسی چیزپر مارے جس پرتیمم کرناصحیح ہواوراپنے ہاتھ کواس کی پیشانی اورہاتھ کی پشت پرپھیرے۔

مسئلہ۷۱۰۔ اگرتیمم کرنے کے درمیان میں شک ہوجائے کہ اس سے قبل والے حصہ یاجزء کوبھول گیاہے یانہیں توپرواہ نہ کرے اوراس کاتیمم صحیح ہے، اسی طرح اگرکسی جزء کے بجالانے کے بعدشک کرے کہ اس کوصحیح طریقہ سے بجالایاہے کہ نہیں توبھی پرواہ نہ کرے اوراس کاتیمم صحیح ہے۔

مسئلہ۷۱۱۔ اگربائیں ہاتھ کے مسح کے بعدشک کرے کہ تیمم درست کیاہے یانہیں تواس کاتیمم صحیح ہے۔

مسئلہ۷۱۲۔ جس کافریضہ تیمم ہے وہ نمازکے وقت سے پہلے تیمم نہ کرے،البتہ اگرکسی دوسراواجب یامستحب کام کے لئے تیمم کیاہواورنماز کے وقت تک اس کاعذرباقی رہے تواسی تیمم سے نمازپڑھ سکتاہے۔

مسئلہ۷۱۳۔ جس کاوظیفہ تیمم ہواگریقین رکھتاہوکہ آخر وقت تک اس کاعذرباقی رہے گاتووہ تیمم سے اول وقت میں نماز پڑھ سکتاہے لیکن اگریقین رکھتاہوکہ آخری وقت تک اس کاعذردورہوجائے گاتوانتظارکرے اوروضویاغسل کے ساتھ نمازپڑھے یاپھرتنگی وقت میں تیمم کے ساتھ نمازپڑھے۔

مسئلہ۷۱۴۔ جوشخص تیمم سے نمازپڑھتاہووہ اس حال میں قضانماز بھی پڑھ سکتاہے اگرچہ وہ یہ احتمال دیتاہوکہ اس کاعذرجلد ہی دورہوجائے گا، لیکن اگراسے عذرکے زائل ہونے کایقین ہوتونمازقضاکے فوت ہونے سے پہلے تک عذرکے برطرف ہونے کاانتظارکرناچاہئے۔

مسئلہ۷۱۵۔ جوشخص وضویاغسل نہیں کرسکتااس کے لئے تیمم سے مستحبی نمازیں پڑھنی جائزہے حتی کہ ا ول وقت میں بھی پڑھ سکتاہے بشرطیکہ آخروقت تک عذرکے زائل ہونے کاعلم نہ رکھتاہو۔

مسئلہ۷۱۶۔ جس شخص نے احتیاطاغسل جبیرہ اورتیمم دونوں کئے ہوں، مثلاایک زخم اس کی پشت میں ہواگروہ غسل اورتیمم کرنے کے بعدنمازپڑھے اورنمازکے بعداس سے حدث اصغرصادرہو،مثلاوہ پیشاب کرلے توبعدکی نمازوں کے لئے ضروری ہے کہ وضوکرے۔

مسئلہ۷۱۷۔ جوشخص پانی نہ ہونے کی وجہ سے یاکسی اوروجہ سے تیمم کرے عذرختم ہوجانے کے بعداس کاتیمم خودبخودباطل ہوجاتاہے۔

مسئلہ۷۱۸۔ جوچیزیں وضوکوباطل کردیتی ہیں وہ وضوکے بدلے کئے ہوئے تیمم کوبھی باطل کردیتی ہیں اورجوچیزیں غسل کوباطل کردیتی ہیں وہ غسل کے بدلے کئے ہوئے تیمم کوبھی باطل کردیتی ہیں۔

مسئلہ۷۱۹۔ اگرکسی پرکئی غسل واجب ہوجائیں اوروہ غسل نہ کرسکے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ ہرغسل کے بدلے ایک تیمم کرے۔

مسئلہ۷۲۰۔ جوشخص غسل نہیں کرسکتااگرکسی ایسے کام کو بجالاناچاہتاہوکہ جس کے لئے غسل واجب ہے تواسے چاہئے کہ غسل کے بدلے تیمم کرے اوراگروضونہیں کرسکتااورایساکام کرناچاہتاہے کہ جس کے لئے وضوواجب ہے تووضوکے بدلے تیمم کرے۔

مسئلہ۷۲۱۔ اگرغسل جنابت کے بدلے تیمم کرے تواس تیمم کے ساتھ وضوکی ضرورت نہیں ہے ،لیکن اگرکسی اورغسل کے بدلے تیمم کرے تووضو کرناپڑے گااوراگروضونہیں کرسکتاتووضوکے بدلے تیمم کرے۔

مسئلہ۷۲۲۔ اگرغسل کے بدلے میں تیمم کیاہواوراس کے بعدایساکام کرے جس وضوباطل ہوجاتاہے اگربعدوالی نمازوں کے لئے غسل نہ کرسکے تو وضوکرے اوراگروضونہ کرسکتاہوتووضوکے بدلے تیمم کرے۔

مسئلہ۷۲۳۔ جس شخص کاشرعی وظیفہ یہ ہوکہ وضوکے بدلے اور غسل کے بدلے بھی تیمم کرے توبس دوتیمم اس کے لئے کافی ہیں تیسرے کی ضرورت نہیں ہے ۔

مسئلہ۷۲۴۔ جس کافریضہ تیمم ہے اگرکسی کام کے لئے تیمم کرے توجب تک تیمم اوراس کاعذرباقی ہے وہ تمام ان کاموں کوانجام دے سکتاہے جن میں وضویاغسل کی شرط ہے، لیکن اگرتیمم کووقت تنگ ہونے کی وجہ سے کیاہے یاپانی کی موجودگی میں نمازمیت یاسونے کے لئے تیمم کیاتھاتواس طہارت سے فقط وہ کام انجام دے سکتاہے جس کے لئے تیمم کیاتھا۔

مسئلہ۷۲۵۔ چندمقام پرمستحب ہے کہ انسان جونمازیں تیمم سے پڑھ چکاہے انہیں دوبارہ پڑھے  :

۱۔ جہاں پانی نہ ہویاپانی کے استعمال میں کوئی رکاوٹ موجودہواور عمدا خود کومجنب کرکے تیمم سے نمازپڑھے۔

۲۔ جہاں اسے علم یاگمان تھاکہ پانی نہیں ملے گااوراس کے باوجوداس نے جان بوجھ کراپنے آپ کومجنب کیااورتیمم سے نمازپڑھی۔

۳۔ جہاں جان بوجھ کرپانی کی تلاش میں نہ جائے اورتنگ وقت میں تیمم سے نمازپڑھے اوربعدمیں پتہ چلے کہ اگرتلاش کرتاتوپانی مل جاتا۔

۴۔ جان بوجھ کرنمازمیں تاخیرکی اورآخروقت میں نمازتیمم سے پڑھی۔

۵۔ جس کوعلم یاگمان ہوکہ پانی نہیں ملے گاپھربھی اپنے پاس موجودپانی کوضائع کرکے تیمم سے نمازپڑھی ہو۔